(ایجنسیز)
ملائیشیا کے لاپتہ ہونے والے مسافر طیارے کے حوالے سے جاری تحقیقات میں ہائی جیکنگ کے خدشے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا رہا ہے۔ تاکہ ان تمام پہلووں کا جائزہ لیا جا سکے کہ کوالالمپور سے 239 مسافروں کو لے کر بیجنگ روانہ ہونے والا طیارہ کس طرح حادثے کا شکار ہوا۔ یہ بات ملائیشیا کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ نے کہی ہے۔
تحقیقات کاروں کے مطابق '' ویتنامی حکام نے ملائیشا ائیر لائن کی پرواز ایم ایچ 370 کے کسی ٹکڑے یا ملبے کے دیکھے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ واضح رہے یہ مسافر طیارہ ہفتے کو علی الصبح بیجنگ جاتے ہوئے 35000 فٹ کی بلندی پر اڑتے ہوئے ائیر ٹریفک کنٹرول کے رابطے میں نہیں رہا
تھا۔
تیسرا دن ہونے کے باوجود ابھی تک تلاش کیلیے سرگرم بین الاقوامی ادارے کسی نتیجے پر پہنچ سکے ہیں نہ ان کی جہاز کے ملبے تک رسائی ہو سکی ہے۔ اگرچہ اس سے پہلے بعض اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ بدقسمت طیارے کا کچھ ملبہ مل گیا ہے۔
ملائیشین سول ایوی ایشن کے ذمہ دار اظہرالدین عبدالرحمان نے کہا '' بد قسمتی سے ہم ابھی تک جہاز سے متعلقہ کسی چیز تک نہیں پہنچ سکے ہیں، جہاز تک پہنچنا تو دور کی بات ہے۔''
واضح رہے اس سے پہلے بے نام ذرائع نے اتوار کے روز بتایا تھا کہ تحقیقات کرنے والوں کی ٹیم قریب پہنچ گئی ہے۔ تاہم ملائیشیا کے سول ایشن کے ذمہ دار نے کہا ہے کہ '' حقیقت یہ ہے کہ ہم جہاز کے کسی ٹکڑے یا ملبے کا پتہ نہیں چلا سکے ہیں ۔''